مجلس کے چیئرمین ، ان کے نائبین اور اراکین کی موجودگی میں:

انڈونیشی مجلسِ شوریٰ نے رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل کی میزبانی کی

آپ نے اسلامی و انسانی مشترکات اور بقائے باہمی کے تقاضوں پر خصوصی  لیکچر پیش کیا

 

جکارتہ:

انڈونیشیا کی مجلسِ شوریٰ کے  چیئرمین، جناب احمد موزانی، نے رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل اور چیئرمین مسلم علماء کونسل، عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی کی اپنے دارالحکومت جکارتہ میں واقع مجلسِ شوریٰ کے ہیڈکوارٹر میں میزبانی کی۔ اس موقع پر چیئرمین کے نائبین، اراکینِ مجلس، اور انڈونیشیا کی مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والی مذہبی، حکومتی اور فکری قیادتیں بھی موجود تھیں۔

استقبالی نشست کے دوران چیئرمین مجلس، ان کے نائبین  اور کمیٹیوں کے  سربراہان کے ساتھ مفصل گفتگو ہوئی، جس میں رابطہ عالم اسلامی کے بین الاقوامی مشن سے متعلق متعدد موضوعات پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

بعد ازاں، عزت مآب سیکرٹری جنرل نے ’’اسلامی و انسانی مشترکات‘‘ کے عنوان سے خصوصی محاضرہ پیش کیا، جس میں مذہبی و نسلی تنوع رکھنے والی ریاستوں میں امن، بقائے باہمی اور تعاون کے فروغ کے طریقوں پر روشنی ڈالی، اور اسلامی اقدار کی جامع روح اور انسانی وحدت کے اصول کو نمایاں کیا۔

آپ نے اپنے خطاب میں ’’انڈونیشی ماڈل‘‘ کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے اسے عصرِ حاضر سے ہم آہنگ، اپنی مذہبی شناخت پر پُراعتماد، اور ’’ایک متحدہ قومی ریاست‘‘ کے سائے تلے مضبوطی سے جڑے ہوئے معاشرے کی بہترین مثال قرار دیا۔

اپنے کلمات میں انڈونیشی مجلسِ شوریٰ کے چیئرمین، جناب احمد موزانی، نے کہا کہ انڈونیشی معاشرے کی قوت اور اس کی توانائی، بالخصوص آفات اور چیلنجز کے مقابلے میں، ان اقدار اور اس روحِ یکجہتی سے جنم لیتی ہے جسے ملک کے علماء اور مذہبی قائدین نے مضبوطی سے پروان چڑھایا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ہزاروں جزیروں، سیکڑوں زبانوں و نسلوں، اور چھ مذاہب پر مشتمل انڈونیشیا کا وسیع تنوع اپنے قیامِ ریاست کے آغاز سے ہی ’’وحدتِ قومی‘‘ کی اساس رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل کی شرکت  انڈونیشیا کے بقائے باہمی کے ماڈل کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کا ایک بہترین موقع ہے، اور یہ کہ ملک کی مذہبی قیادت اور روحانی زعماء نے قومی یکجہتی کے اس ہم آہنگ رنگ کو محفوظ رکھنے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔