نام نہاد سیاسی اسلام کے نظریات اسلاموفوبیا کی متعدد وجوہات میں سرفہرست ہے، جہاں اس نے عظیم مذہب کو ایک تنگ نظر سیاسی مقصد تک محدود کرکے اپنے لئے جھوٹا لباس بُن کر اسے اسلام کی طرف منسوب کیا۔
06th December 2021
نام نہاد سیاسی اسلام نے مشرق اور مغرب کے درمیان تہذیبی تصادم میں اضافہ کیا ہے اور یہ اسلاموفوبیا رجحان کی متعدد وجوہات کا ذمہ دار ہے ۔
06th December 2021
نام نہاد سیاسی اسلام کے نظریات جامع شہریت کے حصول میں رکاوٹ ہیں ، جس کے اہداف میں دنیا بھر میں بقائے باہمی اور قومی ہم آہنگی کا فروغ شامل ہے ۔
06th December 2021
خادم حرمین شریفین کے زیر سرپرستی اور ان کے ولی عہد کے تعاون سے تیار شدہ میثاق مکہ مکرمہ کی بائیسویں شق میں جامع شہریت کے بارے میں ایک روشن تناظر پیش کیا گیا ہے اور ایک مخصوص شق میں خواتین کو مشروع طور پر مکمل بااختیار بنانے کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے اسے جامع شہریت کا ستون قراردیاہے۔
06th December 2021
مذہبی تشخص اور قومی تشخص ایک دوسرے سے متصادم نہیں بلکہ وہ ایک دوسرے کی تکمیل ہیں۔ہمارے مذہب میں امن وہم آہنگی کا مطالبہ، عہدوپیمان کی تکمیل ، دلوں کو جوڑنے اور مصالح ومفاسد کو دیکھنے کا حکم ہے۔
06th December 2021
آج ہمیں نسل پرستی اور ا س کی جہالت کا سامناہے، اور یہ صرف پسماندہ ممالک میں نہیں پھیل رہی ہے بلکہ ان ممالک میں جڑ پکڑ رہی ہے جو درجہ بندی میں پہلی دنیا میں شمار ہوتے ہیں۔ اس تہذیبی پسماندگی کے بعد بہتر مادی ترقی ممکن نہیں ہوپائی ہے۔
06th December 2021
آئینی، قانونی اور ثقافتی اختلافات کو سمجھ کر اور ان کی رعایت رکھتے ہوئے یہ کہنا بہت مشکل ہے کہ ہم ایک لائن کھینچیں اور سب سے تقاضہ کریں کہ جامع شہریت کا بس یہی تصور ہے اور اس کے علاوہ ہر تصور اس کے مفہوم سے خارج ہے۔
06th December 2021
جامع شہریت ایک قومی اور عالمی تقاضہ ہے جس کے لئے اس کی تمام تفاصیل کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔اس میں ہر ملک کے قوانین اور ثقافت میں اس کی خود مختاری کوتسلیم کرتے ہوئے اس کی آئینی اور قانونی اختلافات کو مدنظر رکھنا ہوگا،جب کہ بین الاقوامی قوانین اوراصول اور مشترکہ انسانی اقدار کا احترام سب کے لئے ضروری ہے ۔
06th December 2021
آج ہمیں جامع شہریت پر وسیع تناظر میں مکالمہ کی ضرورت ہے کیونکہ ایک ایسی جہت بھی موجود ہے جو اس کی تفصیلات اورکڑیوں سے ناواقف ہے۔
06th December 2021