رابطہ عالم اسلامی نے جمہوریہ انڈونیشیا میں نابینا افراد کے لیے پہلی بین الاقوامی قرآنی مسابقہ منعقد کیا
تازہ ترین خبریںمقابلے کے دوران نابینا حفاظ کے ممتاز طلبہ کو اعزازات دیے گئے، اور بریل طریقے پر تیار کردہ الیکٹرانک مصاحف تقسیم کیے گئے
رابطہ عالم اسلامی نے جمہوریہ انڈونیشیا میں نابینا افراد کے لیے پہلی بین الاقوامی قرآنی مسابقہ منعقد کیا
جکارتہ:
رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل اور چیئرمین مسلم علماء کونسل، عزت مآب شیخ محمد بن عبدالکریم العیسی، انڈونیشی مجلس شوریٰ کے رئیس جناب احمد موزانی، اور وزیرِ مذہبی امور ڈاکٹر نصرالدین عمر کی موجودگی میں، انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ نے نابینا حفاظ کے لیے عالمی سطح کی پہلی ’’بصیرت مقابلے‘‘ کی میزبانی کی، جسے رابطہ عالم اسلامی نے دنیا بھر کے نابینا حفاظ کے لیے تنظیم کیا۔
اس مقابلے کا مقصد نابینا حفاظ کے درمیان مسابقت کے جذبے کو ابھارنا، ان کی حوصلہ افزائی، تکریم اور دیکھ بھال کرنا، معاشرے میں نابینا افراد کے کردار کو اجاگر کرنا، اور قرآن کریم کے حفظ اور تجوید میں ان کی صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔ اس کے علاوہ، اس کا مقصد قرآنی مقابلوں میں معاشرے کے دیگر افراد کے ساتھ ان کی شرکت کی تصدیق کرتے ہوئے، نابینا افراد کے اپنی صلاحیتوں پر اعتماد کو بڑھانا بھی ہے۔
یہ مقابلہ پانچ شعبوں میں منعقد ہوا: پہلا : مکمل قرآن کریم کا حفظ مع منظومہ جزریہ کے حفظ کے ساتھ۔ دوسرا: (صرف مردوں کے لیے) مکمل قرآن کریم کا حفظ۔ تیسرا (صرف خواتین کے لیے) مکمل قرآن کریم کا حفظ۔ چوتھا: قرآن کریم کے 20 پارے کا حفظ۔ پانچواں: قرآن کریم کے 10 پارے کا حفظ۔
مقابلے کے دوران، رابطہ عالم اسلامی نے مختلف عمر کے نابینا حفاظ کے ذہین طلباء کو اعزاز سے نوازا، جنہوں نے قرآن کریم کے حفظ میں مہارت حاصل کی اور قراءات، علم تجوید اور متون کے حفظ کے شعبوں میں امتیاز حاصل کیا۔
مقابلے کی سرگرمیوں کے تحت، بریل طریقہ کار سے تیار کردہ 300 الیکٹرانک مصاحف تقسیم کیے گئے، جو کہ ایک جدید ٹیکنالوجی ہے جسے دنیا بھر کے نابینا افراد کی خدمت کے لیے وقف کیا گیا ہے۔