رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل، چیئرمین مسلم علماء کونسل  اور صدر رابطہ جامعات اسلامیہ  عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمدبن عبد الکریم العیسی  مملکت سعودی عرب میں تجدیدی مرحلے پر روشنی ڈال رہے ہیں ،مملکت کے وژن 2030 کے تناظر  اور مملکت کی طرف سے دنیا میں نئے روشن خیال دور کے آغاز خصوصاً مذہبی فکر کے حوالے سے  اندرون مملکت نامور علمائے کرام  کی طرف سے اس سوچ کو پذیرائی  ملی ہے اور بین الاقوامی طور پر اسے فروغ دیا جارہاہے،ڈاکٹر العیسی ا ن میں سرِ فہرست ہیں۔

ڈاکٹر محمد العیسی  ایک بین الاقوامی تنظیم کےذمہ دار کی حیثیت سے  ابھرکر سامنے آئے۔آپ بین المذاہب  اور  اقوام کے مابین مکالمہ، بقائے باہمی اور رواداری کے معاملات کی سرپرستی  کررہے ہیں۔آپ کے زیر انتظام ادارے سے وابستہ  ادارہ جات او رکونسلز مکالمہ،اعتدال کے فروغ،امدادی  ورفاہی امور اور عالمی فورمز پر مکالمہ کے موضوع پر خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔

ڈاکٹر العیسی کے بیانات میں ان  شدت پسند گروہوں کی مذمت   نظر آتی ہے جو ریاستوں کی سلامتی کو نشانہ اور اپنے سیاہ پرچم کو بلند کرکے معاشروں اور ممالک کو کمزور کرنے میں مصروف ہیں ۔

جب سے سیاہ پرچم نے نفرت اور معاشرے  کواپنے جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے گمراہ کرنے کی کوشش شروع کی ہے، ڈاکٹر العیسی نے ایک بین الاقوامی ذمہ دار کی حیثیت سے ایسے افکار کا پرچار شروع کیا جس پر سب کا راسخ یقین ہے،”بھلائی کے ساتھ“کا پیغام  جو  انسانی یکجہتی کے لئے امن اور جنگ دونوں صورت حال میں ضروری ہے،جس طرح کے بحرانوں کا ہمیں کرونا کی وبا کے دوران سامنا ہے اور  اسی طرح کے بعض تنازعات جنہیں تمام اعتدال پسند سوچ رکھنے والے  مسترد کرتے ہیں۔

ڈاکٹر العیسی شدت پسند دہاروں کے بارے میں  کہتے ہیں:بیداری کا نعرہ بلند کرنے والوں نے  اسلامی معاشرے میں انتہاپسند سوچ کی آبیاری کی ہے اور انہیں تقسیم کرنے میں کوششیں صرف کیں۔

ڈاکٹر العیسی نے   mbc1 چینل پر اپنے نئے نشر ہونے والے پروگرام”بھلائی کے ساتھ“ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاہے کہ داعش،القاعدہ اور اخوان المسلمین کو دہشت گرد  گروہوں میں شامل کرنا مثبت درجہ بندی ہے۔ اخوان  المسلمین کے پاس  کوئی پروگرام نہیں ہے،  وه صرف اسلام كو سياست کے لئے استعمال کرتے ہیں۔

”بھلائی کے ساتھ“ ایک منفرد  ٹاک شو ہے جو مذہبی نوعیت کے پروگرام دیکھنے والوں کے لئے ایک مختلف تجربہ ہے۔اس پروگرام کے مستقل مہمان رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل اور مسلم علماء کونسل کے چیئرمین عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی ہیں ، اور ماہِ رمضان المبارک میں روزانہ  mbc1 چینل پر  شام ساڑھے چار بجے نشر ہوتا ہے۔

اس پروگرام کا پیغام شرعی مقصد تک پہنچنے والا   مثبت  بیانیہ ہے،دلوں کو جوڑنا  اورغیر مسلموں کے ذہن میں  عظیم دینِ اسلام کی مثبت تصویر کشی  کرنا ہے۔پروگرام  اسلام کے وسیع نقطۂ نظر کے مطابق پیش کیاجاتاہے  جس میں مخالفین کے ساتھ رواداری ،ٹھکرانے والے کے ساتھ رحمت کے ساتھ تعامل اور جھگڑنے والے کے ساتھ نرمی سے پیش آنے کی روایات ہیں۔ اس پروگرام کا پہلا اور واحد مقصد انسانی  عقیدہ ہے اور اس  پیغام کے مخاطبین بیشتر دنیا بھر میں رہنے والے مسلمان ہیں۔

یہ پرگرام   کسی تعصب کے بغیر جرأت کے ساتھ جدید اسلامی مسائل پر بحث کرتاہے۔اقلیات اور اسلامی کمیونٹیز جیسی مصطلحات   کو نئے زاویہ میں بیان کرتاہے۔اسلام فوبیا  کے رجحان میں اضافے، اس کی پیچیدگی کے اسباب اور اس کے معالجے میں کوتاہی پر غورکرتاہے۔ اس میں اسلامی بیانئے کو درجہ بندی اور تنہا کرنے جیسے  جن مسائل کا سامنا ہے ان کی نشاندہی ہے۔خواتین کے ساتھ نا انصافی اور ان کے کام میں رکاوٹ ڈالنے   کے قضیہ کا اسلامی منصفانہ طرزِ عمل کا بیان ہے۔ایمان، شہریت اور آگاہی  اقدار کا فروغ۔دوسرے کے ساتھ مثبت تعامل ،رفاہی کام اور دیگر بے شمار موضوعات اس پروگرام کا حصہ ہیں۔

پروگرام میں جدید معاشرے میں ایمانی حالت کا جائزہ  اور اس نظریہ کی تردید ہے جو مادہ کوانسان پر حاکم سمجھتاہے۔علم  اور ایمان کے تعلق پر روشنی ،منہج کے اعتبار سے دونوں کے مکمل اتحاد اور  علمائے طبیعات کے الله پر ایمان کا بیان ہے۔

پروگرام میں کرونا وائرس کی سنگینی کا جائزہ ،باجماعت نماز پر  عارضی پابندی کی وجوہات کا بیان ہے۔اسباب کے اختیار اور توکل میں تعلق کا بیان ہے۔صلہ رحمی سے متعلق  لوگوں کے  ذہنوں میں پیدا ہونے والے سوالات کا جواب اور اپنے  رشتہ داروں سے کٹ جانے والوں کے مسائل کا احاطہ  ہے۔

پروگرام میں درست اجتہاد کے معیار کی وضاحت ہے۔انتہاپسندوں کے ان اکاذیب اور بہتان تراشی کو بے نقاب کیا گیا ہے جو وہ اپنے مخالفین کے بارے میں کہتے ہیں۔مخالفین کے متعلق ان کی بدگمانی اور ان کے موقف کا انتہائی منفی تعبیر پر حمل کابیان  اور ان شدت پسندوں سے  نمٹنے کے درست طریقۂ کار کی طرف رہنمائی ہے۔