رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل اور صدر رابطہ جامعاتِ اسلامیہ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی کو مصر کے صدر جناب عبد الفتاح السیسی کی طرف سے ریاستی میڈل برائے علوم وفنون،درجہ اول اعزاز دینے پر متعدد ممالک میں اسلامی خدمات انجام دینے والے نامور علمائے کرام نے اس تکریم کو سراہا۔علمائے کرام نے اس اعزاز کو اعتدال پٍسند سوچ رکھنے والے علماء، ہم آہنگی اور بقائے باہمی کے فروغ کی کوششوں،بین المذاہب مکالمہ،انسانیت کی خدمت اور محبت کے فروغ کی ان کوششوں کی حمایت سے تعبیر کیا ہے جس کی نمائندگی ڈاکٹر العیسی کررہے ہیں۔
اس موقع پر عالمی کونسل برائے مسلم کمیونٹیز ،امارات کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد البشاری نے علم اور علماء کی تکریم پر صدر عبد الفتاح السیسی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمیشہ اسلام اور مسلمانوں کی خدمت اور ان کے مسائل کے لئے کوشاں رہے، اس لئے یہ اقدام حیرت انگیز نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد العیسی کی تکریم اسلامی رواداری کے فروغ،وسطیت کے تصور،غلو، انتہاپسندی اور دہشت گردی کے سدّ باب کے لئے مختلف سرگرمیوں کے ذریعے کی جانے والی عظیم اور مسلسل کوششوں کا اعتراف ہے۔ ہم سب کو اہل حکمت ودانش کی طرف سے یہ اعزاز مبارک ہو۔
ڈائریکٹر شعبہ بین الاقوامی تعلقات،مفتی شوری کونسل ،روسی فیڈریشن جناب ایلدار علیوف نے کہاکہ روسی مسلمان روس اور عرب ممالک کے تعلقات میں ہونے والے مثبت پیش رفت سے بے حد مطمئن ہیں۔ ہمیں یہ خوشخبری مفتی شوری کونسل کے رئیس شیخ راوی عین الدین کے ذریعے روسی وفد کے سرکاری دورے کے دروان موصول ہوئی، ہمیں اس خبر سے عرب اور روسی تعلقات میں قربت کا احساس ہوا ۔
جناب ایلدار نے مزید کہاکہ ایک طرف مملکت سعودی عرب اور روس کے مابین تاریخی تعلقات اور دوسری جانب روس اور مصری تعلقات نےتمام شعبوں میں مشترکہ تعاون کے ذریعے واضح کامیابیاں حاصل کیں ہیں،اور روس اور عربی واسلامی تعلقات کی بنیادیں مضبوط ہیں جوکہ اعتماد اور باہمی احترام پر مبنی ہیں ۔ دونوں اطراف ان تعلقات کو مزید بہتر، مضبوط اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے انہیں مستحکم کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں ۔
سوئٹزرلینڈ میں قائم یورپی کونسل برائے اسلامی مراکز کے سیکرٹری جنرل شیخ مہاجری زیان نے مصری صدر کی طرف سے ڈاکٹر محمد العیسی کی تکریم کو سراہتے ہوئے کہاکہ آپ عہد ساز شخصيت ہیں جنہوں نے اسلام كو خوبصورت تناظر ميں پیش کیا،اسلامی رواداری اور رحمت سے لوگوں کو متعارف کرایا،اور دنیا کو بتایاہے کہ جس مسلمان نے اپنے دین کو صحیح طور پر سمجھا ہے وہ معاشرے کے مختلف عناصر کے ساتھ بآسانی مل جل کر رہ سکتاہے۔آپ نے دہشت گردی کا مقابلہ کرتے ہوئے ان کی طرف سے نصوص کی غلط تاویل اور تشریح کو بے نقاب کیا ہے،آپ نے مغربی دنیا کو یہ باور کرایا کہ اسلام سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے،یہ تمام انسانیت کے لئے محبت، رحمت اور بھلائی کا جذبہ رکھتاہے۔آپ جن افکار کی دعوت دیتے ہیں ان کی صداقت پر آپ کا مکمل اعتماد ہے چاہے وہ چند روایتی علماء کے خواہشوں کے خلاف ہوں۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر العیسی کو دنیا بھر کے تمام براعظموں سے متعدد عالمی اداروں کی طرف سے اعزاز نوازے گئے ہیں اور آپ کو حالیہ اعزاز جمہوریہ مصر کے صدر جناب عبد الفتاح السیسی کی طرف سے عالم اسلام میں وسطیت اور اعتدال کے علامت کے طور پر یہ میڈل دیا گیا ہے۔
برازیل میں ائمہ اور افتاء سپریم کونسل کے رئیس شیخ عبد الحمید متولی نے کہاکہ علمائے کرام کی تکریم کا اقدام ایسے وقت میں سامنے آیاہے جب وسطیت اور اعتدال پسند سوچ رکھنے والی شخصیات کو اجاگر کرنا وقت کی ضرورت ہے اور اس موقع پر ہم پورے عالم میں وسطیت اور اعتدال کے لئے کی جانے والی کوششوں کے لئے جمہوریہ مصر کا شکریہ اداکرتے ہیں۔یہ اعزاز دنیا میں ڈاکٹر العیسی کی شخصیت کی اہمیت کو واضح اور ان کی وسطیت اور اعتدال کے فروغ کے لئے کی جانے والی کوششوں کی عکاس ہے۔
سویڈن میں اسکینڈینیوین کونسل برائے تعلقات عامہ کے صدر حسین الداؤدی نے کہاکہ مصری صدر کی طرف سے ایک بڑے عالم اور نامور شخصیت کی بڑے اعزاز کے ساتھ تکریم صدر السیسی کی عرب اور اسلامی امت سے آگاہی اور دنیا میں امن وہم آہنگی کے قیام کے لئے ، وسطیت اور اعتدال کے فروغ میں ان جیسے علماء کرام کے کردار کی تعریف ہے۔
الداؤدی نے مزید کہاکہ اس ضمن میں رابطہ عالم اسلامی کی طرف سے کی جانی والی کوششیں اسکینڈینیوین ممالک میں قابل ذکر ہیں،جہاں ڈاکٹر العیسی نے انسانی اسمگلنگ کے سدّ باب،دنیا میں انسانی اخوت،محبت اور امن کے استحکام سے متعلق تین اہم تقریبات منعقد کی ہیں۔آپ ایک استعارہ اور قابلِ تکریم ہیں اور مصر اعتدال پسند فکر کی سرپرستی،انسان اخوت،محبت اور ہم آہنگی کی حمایت میں قائدانہ کردار اداکررہا ہے۔